اسلامی بہنوں کے لئے روزے کا ایک اہم مسئلہ

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ  شعبان المعظم 1442 ھ اپریل

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن سحری کے وقت عادت کےمطابق 7 دن میں پاک ہوئی ، لیکن اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ غسل کر سکے ، تو کیا اس پرروزہ رکھنا لازم ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جو اسلامی بہن صبح صادق سے پہلے دس دن سے کم میں حیض سے پاک ہوئی اور اتنا وقت بھی نہیں کہ صبح صادق ہونے سے پہلے غسل کر کے ، کپڑے پہن کر اللہ اکبر کہہ سکتی ہو ، تو اس دن کا روزہ رکھنا اس اسلامی بہن پر فرض نہ ہوا۔ البتہ روزہ داروں کی طرح رہنا اس پرواجب ہے ، مثلاً کھانے پینے سے باز رہے۔

(بہار شریعت ، 1 / 382 ، فتاویٰ خلیلیہ ، 1 / 505)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم