Jahaz Mein Safar Ke Doran Roza Kab Iftar Kiya Jaye ?

جہاز میں سفر کے دوران روزہ کب افطار کیا جائے؟

مجیب:مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1695

تاریخ اجراء:24رمضان المبارک1445 ھ/04اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   رمضان میں روزہ رکھا ہو اور اٹلی سے دن کے ساڑھے تین بجے بذریعہ فلائٹ دبئی جانا ہو   جو دبئی میں رات کو ساڑھے دس یا گیارہ بجے پہنچے گی ، تو روزہ کس ٹائم پر کھولیں گےکیا فلائٹ سے اترنے کے بعد روزہ کھولنا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ایسا نہیں ہے کہ دس گیارہ بجے جب آپ  اتریں گے تب ہی روزہ  کھولنا ہوگا ، بلکہ حکم یہ ہے کہ ہوائی جہاز میں جہاں سورج غروب ہو  وہاں افطار کرسکتے ہیں، آپ فضا میں ہوں اور سامنے سورج نظر آرہا ہو تو  جب تک سورج غروب نہ ہوجائے تب تک  افطار نہیں کر سکتے  ، جب سورج غروب ہوجائے، تو اس وقت روزہ افطار کریں ۔

   فتاوی فقیہ ملت میں ہے :”سورج ڈوبنے کا اعتبار اسی جگہ کا ہوگا جہاں روزہ دار ہے ،تو جب ہوائی جہاز سے سفر کرنے والے کو سورج نظر آرہا ہے تو شہر کے برابر جہاز پہنچنے پر اس شہر کے وقت کے اعتبار سے افطار کرنا ہرگز جائز نہیں کہ اس کے حق میں ابھی سورج ڈوبا ہی نہیں ، لہٰذا اس پر لازم ہے کہ جب اوپر کے اعتبار سے سورج ڈوبنے کا اسے یقین ہوجائے تب افطار کرے۔“(فتاوی فقیہ ملت، جلد1، صفحہ 341،شبیربرادرز لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم