Lab Ke Dhuein Se Roza Tootega Ya Nahi ?

لیب کے دھویں سے روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2655

تاریخ اجراء: 11شوال المکرم1445 ھ/20اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   الیکٹرک لیب میں دھواں ہوتا ہے،جس میں کیمیکل بھی ہوتا ہے، اسی طرح کیمیکل لیب میں بھی دھواں ہوتاہے، تو کیا اس دھویں کے  ناک کےذریعے اندر جانے سےروزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دھواں خودبخود اندرجانے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ہاں اگر  کوئی جان بوجھ کر کسی چیز کا   دھواں سانس کے ذریعہ اندر داخل کرے اور اسے روزہ یاد ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔

   امام اہل سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ  فرماتےہیں:” متون وشروح و فتاوٰی عامہ کتب مذہب میں جن پر مدارِ مذہب ہے علی الاطلاق تصریحات روشن ہیں کہ دُھواں یا غبار حلق یا دماغ میں آپ چلا جائے کہ روزہ دارنے بالقصد اسے داخل نہ کیا ہو تو روزہ نہ جائے گا اگر چہ اس وقت روزہ ہونا یاد تھا۔۔۔ہاں اگر صائم اپنے قصد وارادہ سے اگریا لوبان خواہ کسی شَے کا دُھواں یاغبار اپنے حلق یا دماغ میں عمدًا بے حالت نسیان صوم داخل کرے، مثلًا بخور سلگائے اور اسے اپنے جسم سے متصل کرکے دُھواں سُونگھے کہ دماغ یاحلق میں جائے تو اس صورت میں روزہ فاسد ہوگا۔" (فتاوی رضویہ،ج 10،ص 490،492،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم