Na Baligh Bache Ka Itikaf Mein Bethna

نابالغ بچے کا اعتکاف میں بیٹھنا

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2725

تاریخ اجراء: 12ذوالقعدۃ الحرام1445 ھ/21مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہےکہ   نابالغ بچے کا اعتکاف میں بیٹھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اعتکاف میں بیٹھنے کے لیے بالغ ہوناشرط نہیں ہے،لہذاجو نابالغ بچہ سمجھدار ہو ،اگر وہ بہ نیّت اعتکاف مسجد میں ٹھہرے تو اس  کااعتکاف صحیح ہو جائے گا۔

   چنانچہ   فتاوی عالمگیری میں ہے :”واما البلوغ فلیس بشرط لصحۃ الاعتکاف فیصح من الصبی العاقل“ترجمہ :اور بہر حال اعتکاف صحیح ہونے کے لیےبالغ ہو نا  شرط نہیں،پس سمجھدار نابالغ بچے کا اعتکاف بھی صحیح ہے۔(فتاوی عالمگیری،ج01،کتاب الصوم ،باب الاعتکاف ،ص233،دار الکتب العلمیۃ ،بیروت)

   بہار شریعت  میں ہے :” مسجد میں اﷲ (عزوجل) کے لیے نیّت کے ساتھ ٹھہرنا اعتکاف ہے اور اس کے لیے مسلمان، عاقل اور جنابت و حیض و نفاس سے پاک ہونا شرط ہے۔ بلوغ شرط نہیں بلکہ نابالغ جو تمیز رکھتا ہے اگر بہ نیّت اعتکاف مسجد میں ٹھہرے تو یہ اعتکاف صحیح ہے “۔(بہار شریعت  ،ج01،حصہ05،ص1020،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم