Roze Ke Kaffare Ka Khana Madrase Mein Dena ?

روزے کے کفارے کا کھانا مدرسے میں دینا؟

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ روزے کے کَفّارے میں اگر کھانا کھلایا جائے،توکیا وہ کھانا 60 شرعی فقیروں کو کھلانا لازمی ہے یا کسی سنی مدرسے میں بھی دے سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   روزے کے کَفّارے میں جب کھانا کھلایا جائے تو 60مسکینوں (یعنی شرعی فقیروں) کو دو وقت کا کھانا پیٹ بھر کر کھلانا لازم ہے۔ اب چاہے وہ کھانا مدرسے کے علاوہ 60 شرعی فقیروں کو کھلایا جائے یا مدرسے میں 60 شرعی فقیروں کو کھلایا جائے،بہر دو صورت کفارہ ادا ہوجائے گا۔

   البتہ یہاں ایک بات واضح رہے کہ زکوٰۃ و فطرہ کے برعکس روزے کے کفارے کے کھانے میں تملیکِ فقیر ضروری نہیں ہے، لہٰذا اس کے لیے حیلہ کی حاجت بھی نہیں ہوگی،بلکہ اگرکسی مدرسے میں دو وقت کھانا دیااور وہاں 60 شرعی فقرا اس کھانے سے سیر ہوگئے،تو کفارہ ادا ہو جائے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم