Roze Me Musht Zani Ki Aur Inzal Hogaya

نفل یا قضا روزے میں مشت زنی کی اور انزال ہوگیا، تو اس روزے کا کیا حکم ہوگا؟

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor-12319

تاریخ اجراء:        28ذو الحجۃ الحرام 1443 ھ/28جولائی 2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص نے نفل یا قضا روزہ رکھا اور شہوت سے مغلوب ہوکر اس نے روزے ہی کی حالت میں مشت زنی کی جس سے اسے انزال بھی ہوگیا، تو اس صورت میں اس روزے کا کیا حکم ہوگا؟؟ رہنمائی فرمائیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   معاذ اللہ! مشت زنی کرنا سخت ناپاک فعل اور گناہ والا کام ہے اس سے بچنا ہر مسلمان کے لیے لازم و ضروری ہے۔ البتہ شرعی مسئلہ ذہن نشین رہے کہ نفل روزہ ہو یا قضا روزہ، بہر صورت روزے کی حالت میں روزہ یاد ہوتے ہوئے مشت زنی کرنے سے اگر انزال ہوجائے، تو اس صورت میں وہ روزہ ٹوٹ جائے گا بعد میں اس روزے کی قضا کرنا ضروری ہوگا۔ ہاں!  فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق اگر کسی نے رمضان کے روزے میں ایسا فعل کیا  تو اس پر فقط قضا لازم ہوگی،  کفارہ لازم نہیں آئے گا جبکہ دیگر روزوں میں تو کفارہ لازم ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ 

لہذا صورتِ مسئولہ میں مشت زنی کرنے سے اس شخص کا وہ نفل یا قضا روزہ ٹوٹ گیا، اس پر لازم و ضروری ہے کہ وہ اس گناہ سے توبہ کرنے کے ساتھ ساتھ بعد میں اس روزے کی قضا بھی کرے اور آئندہ اس فعلِ بد سے دور رہے۔

مشت زنی کرنے سےانزال ہوجائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ جیسا کہ تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:”استمنى بكفه أو بمباشرة فاحشة۔۔۔(فأنزل)۔۔۔(قضی) فی الصورکلھا (فقط)۔“ یعنی ہاتھ سے منی نکالی یامباشرت فاحشہ کی اورانزال ہوگیاتو ان تمام صورتوں میں اس روزے کی فقط قضالازم ہے۔(تنویر الابصار مع الدر المختار ،ج03،ص439-435،مطبوعہ کوئٹہ، ملتقطاًو ملخصاً)

   "الاختیار" میں ہے:”ولو استمنى بكفه أفطر لوجودالجماع معنى، ولا كفارة لعدم الصورة۔“یعنی مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جائے گا معنیً جماع پائے جانے کی وجہ سے ،کفارہ نہیں صورۃ جماع نہ ہونے کی وجہ سے ۔(الاختیار لتعلیل المختار،ج01،ص171،مطبوعہ پشاور)

   فتاوٰی رضویہ میں ہے:”جلق (مشت زنی) سے روزہ نہیں ٹوٹتا جب تک اس سے انزال نہ ہو۔“ (فتاوی رضویہ، ج 10، ص 596، رضا فاؤنڈیشن، لاہور، ملخصاً)

   بہارِ شریعت میں ہے: ” ہاتھ سے منی نکالی یا مباشرت فاحشہ سے انزال ہوگیا۔۔۔ ان سب صورتوں میں صرف قضا لازم ہے، کفارہ نہیں۔“(بہارشریعت ،ج01،ص989، مکتبہ  المدینہ، کراچی، ملتقطاً)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم