Sehri Aur Roza

سحری اور روزہ

مجیب:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2017

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کی رمضان میں آنکھ لیٹ کھلی وہ یہ سمجھتے ہوئے کہ ابھی سحری کا ٹائم باقی ہے کھانا کھاتا رہا بعد میں پتہ چلا کہ سحری کا ٹائم تو ختم ہوچکا تھا پھر بھی اس شخص نے روزہ رکھ لیا تو اس شخص کا روزہ ہوا یا نہیں؟ اگر ایسا ہوچکا ہو تو اب کیا حکم ہے؟کیا گناہ وکفّارہ ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں۔

سائل:قاری ساجد عطاری(نارووال )

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     صورتِ مسئولہ میں اس  کا روزہ نہیں ہوا اس پر اس دن کے روزے کی قضا رکھنا فرض ہے یعنی اس روزے کے بدلے میں ایک روزہ رکھنا پڑے گا لیکن کوئی کفّارہ نہیں اور چونکہ خطاءً ایسا ہوا ہے اس لئے گناہ بھی نہیں ہے۔ یاد رہے کہ ایسی صورت میں اگرچہ روزہ نہیں ہوتا لیکن بقیہ سارا دن روزہ دار کی طرح رہنا واجب ہوتا ہے لہٰذا اگر اس طرح کی صورت کسی کو درپیش ہوئی ہو اور اس نے سارا دن روزہ دار کی طرح نہ گزارا تو وہ ضرور گنہگار ہوگا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم