1 Safar Mein Ek Se Ziada Umre Karna

ایک سفر میں ایک سے زائد عمرے کرنا

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1151

تاریخ اجراء: 22ربیع الثانی1445 ھ/07نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ایک سفر میں ایک سے زیادہ عمرے ادا کر سکتے ہیں میں یو اے ای سے براستہ قافلہ بس پر جانا چاہتا ہوں جو میقات شریف سے احرام باندھ کر عمرہ کیا جاتا ہے کیا اس کے بعد دوبارہ کسی دوسری مسجد سے احرام باندھ کر عمرہ کیا جا سکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! ایک سفر میں ایک سے زیادہ مرتبہ عمرے کرنا، جائز بلکہ ثواب کا باعث ہے،  دوبارہ عمرے کی ادائیگی کیلئے مقامِ تنعیم  یا  جعرانہ  وغیرہ حرم کی حدود سے باہر جا کر  مزید عمرے کی نیت سے احرام باندھیں گے اور افضل یہ ہے کہ مقامِ تنعیم یعنی مسجد عائشہ سے سے باندھا جائے۔

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:”حرم کے رہنے والے حج کا احرام حرم  سے باندھیں اور بہتر یہ کہ مسجد الحرام شریف میں احرام باندھیں اور عمرے  کا بیرونِ حرم سے اور بہتر یہ کہ تنعیم سے ہو۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 1068، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم