مکہ میں رہنے والا عمرے کا احرام کہاں سے باندھے گا؟

مجیب: مولانا سید مسعود علی عطاری مدنی   زید مجدہ

فتوی نمبر: Web:39

تاریخ اجراء: 08 جمادی الاولی 1442 ھ/24 دسمبر 2020 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں مکہ مکرمہ میں نوکری کرتا  ہوں، کیا میں عمرے کے لئے احرام اپنے گھر سے ہی باندھ سکتا ہوں یا مسجدِ عائشہ جاکر احرام باندھنا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مکہ مکرمہ یعنی حدودِ حرم  میں رہنےو الے اگر عمرہ ادا کرنا چاہیں تو ان کو حرم سے باہر جا کر احرام باندھنا ہوگااور  مسجدِ عائشہ سے احرام باندھنا ان کے لئے بہتر ہے۔ لہٰذا آپ بھی حدودِ حرم میں رہتے ہیں تو گھر سے عمرے کا احرام نہیں باندھ سکتے بلکہ حدودِ حرم سے باہر کسی مقام سے اور بہتر ہے کہ مسجدِ عائشہ سے عمرے کا احرام باندھیں۔

     البتہ جو لوگ حل میں (میقات کے اندر اور حدودِ حرم سے باہر) رہنے والے ہیں ان کے لئے عمرے کے احرام میں  حج کی طرح حکم یہ ہے کہ بیرونِ حرم کہیں سے بھی احرام باندھ سکتے ہیں اور گھر سے احرام باندھنا ان کے لئے افضل ہے۔

     صدرالشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی لکھتے ہیں:”جو لوگ میقات کے اندر کے رہنے والے ہیں مگر حرم سے باہر ہیں اُن کے احرام کی جگہ حل یعنی بیرونِ حرم ہے، حرم سے باہر جہاں چاہیں احرام باندھیں اور بہتر یہ کہ گھر سے احرام باندھیں اور یہ لوگ اگر حج یا عمرہ کا ارادہ نہ رکھتے ہوں تو بغیر احرام مکہ معظمہ جاسکتے ہیں۔حرم کے رہنے والے حج کا احرام حرم سے باندھیں اور بہتر یہ کہ مسجد الحرام شریف میں احرام باندھیں اور عمرہ کا بیرونِ حرم سے اور بہتر یہ کہ تنعیم سے ہو۔“

(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 1068، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم