ملازمین کا کمپنی مالکان کی طرف سے دیئے گئے سہولت قرض سے حج کرنا

مجیب:مولانا شفیق صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:06ذیقعدۃ الحرام1439ھ/20جولائی2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     ملازمین کا کمپنی مالکان کی طرف سے دیئے گئے سہولت قرض سے حج کرناکیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مقروض شخص کے حج کرنے کے حوالے سے حکم شرعی یہ ہے کہ حج پر جانے سے پہلے اپنے قرض کو ادا کردے اور اگر قرض کی ادائیگی میں تاخیر ہے تو قرض خواہوں سے اجازت طلب کرکے حج کے لئے جائے ،اگر وہ اجازت دے دیں تو پھر جانا ،بالکل جائز ہے اور ان کی اجازت کے بغیر جانا مکروہ تحریمی ،ناجائز ہے۔کمپنی مالکان جب اپنی مرضی سے سہولت والا قرض مہیا کررہے ہیں تو ملازمین کااس طرح حج پر جانا،جائز ہے او ر حج بھی ادا ہوجائے گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم