بے وضوطواف کا اِعادہ کرنے سے دَم ساقِط ہوگا یا نہیں؟

مجیب:مولانا سرفرازاخترصاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالقعدۃالحرام1440

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے حالتِ حدث میں(یعنی بے وضو) طواف زیارت کر لیا تھا۔ پھر اس طواف کا اعادہ(یعنی اسے دوبارہ) بھی کر لیا لیکن اس مسئلہ کا علم مجھے بارہ ذی الحج کے بعد ہوا اور اعادہ بھی میں نے بارہ ذی الحج کے بعد کیا۔ تو پوچھنا یہ ہے کہ بارہ ذی الحج کے بعد اعادہ کرنے سے میرا دَم ساقط ہوا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    حالتِ حدث میں طواف کرنے سے آپ پر دَم واجب ہوگیا لیکن اس طواف کا جب آپ نے اعادہ کر لیا،اعادہ چاہے بارہ ذی الحج کے بعد کیا، بہرحال دَم ساقط ہوگیا کیونکہ حدث کی حالت میں کیے گئے طواف کا مطلقاً یعنی بارہ ذی الحج سے پہلے یا بعد جب بھی اعادہ کر لیا جائے،دَم ساقط ہو جاتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم