حج فرض نہ تھا پھر بھی کرلیا تو!

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ میں نے تقریباً24سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ حج کیا تھا، لیکن اس وقت میں صاحبِ استطاعت نہیں تھا۔ اب میری عمر32سال ہے اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ صاحبِ استطاعت ہوں۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا اب مجھ پر دوبارہ سے حج کرنا فرض ہے؟

    نوٹ:سائل نے وضاحت کی کہ اس نے 24سا ل کی عمر میں جو حج کیا تھا، وہ مطلق حج کی نیت سے کیا تھا ،حج فرض یا نفل کی کوئی نیت نہیں تھی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت میں جب آپ نے 24سال کی عمر میں مطلق حج کی نیت سے حج کر لیا تھا، تو اب آپ پر صاحبِ استطاعت ہونے کے باوجود حج فرض نہیں،کیونکہ جو شخص صاحبِ استطاعت نہ ہو اور وہ فرض حج کی یا مطلق حج کی نیت سے حج کر لے، تو اس کا فرض حج ادا ہو جاتا ہے۔       

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم