حرم سے باہر حلق کروانا کیسا؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے عمرہ کیا اور آخر میں سر کے چوتھائی حصہ سے کم چند بال پکڑ کر کاٹ دیے اور احرام اُتار کر سلے ہوئے کپڑے پہن کر حرم سے باہر چلا گیا اور چار پہر سلے ہوئے کپڑے پہنے رکھے اور اس کے علاوہ کوئی اور مُنافیِ احرام کام نہیں کیا پھر حرم سے باہر کسی نے مجھے بتایا کہ تمہاری تقصیر صحیح نہیں ہوئی جس کی وجہ سے تم احرام سے باہر نہیں ہوئے تو اس وقت میں نے حرم سے باہر ہی حلق کروا دیا لیکن اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا مجھ پر اب کوئی دَم یا صدقہ وغیرہ دینا لازم ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت میں آپ پر دو دَم لازم ہیں کیونکہ حج و عمرہ کے اَرکان ادا کرنے کے بعد احرام سے باہر ہونے کے لئے حلق یا تقصیر یعنی سر کے چوتھائی حصے کے بال پورے کی مقدار اُتارنا واجب ہے۔ تو چوتھائی سے کم بال اتارنے کی وجہ سے تقصیر والا واجب ادا نہ ہوا، اسی وجہ سے آپ احرام سے باہر نہ ہوئے اور احرام کی حالت میں ہی چار پہر سلے ہوئے کپڑے پہننے کی وجہ سے ایک دَم آپ پر لازم ہوا، نیز حلق یا تقصیر کا حرم کے اندر ہونا واجب ہے اگر باہر کروائیں گے تو دَم لازم آئے گا لہٰذا اس وجہ سے آپ پر دوسرا دَم بھی لازم ہوگیا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم