Aurat Ko Umrah Ke Baad Kitne Baal Katne Chahiye ?

عورت کے لیے عمرہ کے بعد بال کٹوانے کی مقدار

مجیب: مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-612

تاریخ اجراء: 01شعبان المعظم 1443ھ/05مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     عورت کوعمرےکےبعدکتنےبال کٹوانےچاہییں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خواتین کو چونکہ سر کے بال مونڈنا حرام ہے تو ان کے حق میں تقصیر متعین ہے کہ  وہ تقصیر کروائیں یعنی کم ا ز کم  سر کے چوتھائی بال ایک پورے کے بقدر کاٹیں ، اس میں احتیاط یہ ہے کہ پورے سے کچھ زیادہ کاٹ لیں تاکہ پورے کے بقدر بال کٹنے میں تردد نہ رہے۔ اورسنت یہ ہے کہ پورے سرکی  تقصیرکی جائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم