Ehram Ki Halat Mein Baal Jhar Jaen Tu Kya Hukum Hai ?

احرام کی حالت میں بال جھڑجائیں توکیاحکم ہے ؟

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1311

تاریخ اجراء:       10جمادی الاولیٰ1444 ھ/05دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص عمرے کےلیے جائے اور حالت احرام میں عمرہ مکمل کرنے سے پہلے اس کے سر یا داڑھی کے بال جھڑ جائیں تو کیااس پر کوئی  جرمانہ لازم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر  مسح  کرنے،کنگھی  وغیرہ کرنے ،ٹوپی اورعمامہ اتارتے ، پہنتے یا کسی  بھی  طرح محرم کے اپنے فعل سے سر یا داڑھی  کےبال  ایک چوتھائی کی مقدار  یا اس سے زیادہ جھڑ ے تو  محرم پر دم واجب ہوگا۔ اور  اگر چوتھائی سے کم بال جھڑے تو صدقہ لازم ہوگا ۔ اوربعض نے کہادوتین بال تک ہر بال کے بدلے ایک مٹھی اناج مثلا گندم  وغیرہ یا اس   کی قیمت صدقہ کردے ۔

   البتہ !اگر محرم کے اپنے فعل کے بغیر ،کسی بیماری وغیرہ کے سبب  خودبخودبال جھڑ ے توکوئی دم یا صدقہ وغیرہ  لازم نہیں ہوگا۔

   مفتی امجد علی  اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں :”سر یا داڑھی کے چہارم بال یا زیادہ کسی طرح دُور کیے تو دَم ہے اور کم میں صدقہ۔۔۔۔وضو کرنے یا کھجانے یا کنگھا کرنے میں بال گرے، اس پر بھی پورا صدقہ ہے اور بعض نے کہا دو تین بال تک ہر بال کے لیے ایک مٹھی ناج یا ایک ٹکڑا روٹی یا ایک چھوہارا۔۔۔۔اپنے آپ بے ہاتھ لگائے بال گر جائے یا بیماری سے تمام بال گر پڑیں تو کچھ نہیں۔“(بہار شریعت،جلد 01، صفحہ1172،1171،مطبوعہ مکتبۃا لمدینہ کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم