Hajj Ki Qurbani Makkah Mein Karna Kaisa Hai ?

حج کی قربانی مکہ میں کرنا کیسا ؟

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگرحاجی دس ذوالحجہ کو حج کی قربانی کا جانور مقام مِنیٰ کے بجائے مکہ مکرمہ میں ذبح کرے توکیا اس کی قربانی اداہوجائے گی یا  اسےدوبارہ قربانی کاجانورذبح کرنا ہوگا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حج کی قربانی کو  حدود حرم میں ذبح کرناضروری  ہوتا ہے اور مکہ مکرمہ حدود حرم  میں شامل ہے اس لئے اگر حاجی مکہ مکرمہ میں حج کی قربانی کا جانور ذبح کرےگا توحج کی قربانی ادا ہوجائے گی ، لیکن دس ذوالحجہ کوحج کی قربانی مکہ میں ذبح کرنا خلافِ سنّت  ہے کیونکہ حج کی قربانی کوایام نحر میں مِنیٰ میں ذبح کرنا سنت ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم