Halq or Taqsir Dono Hi Mumkin Na Ho To Kya Hukum Hai?

حلق وتقصیردونوں ہی ممکن نہ ہوں تو کیا حکم ہے؟

مجیب:مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-305

تاریخ اجراء:02جُمادَی الاُولٰی1443ھ/07دسمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے عمرہ کر کے حلق کروایا تھا، پھر جلد ہی عمرہ کیا، بال ابھی ایک پورے سے چھوٹے ہیں، تو میں احرام سے کیسے باہر آ سکتا ہوں، جبکہ میں حلق نہیں کروا سکتا، کیونکہ سر میں دانے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کسی کے لئے عذر کے سبب حلق اور تقصیر دونوں ہی ممکن نہ ہوں، مثلاً بال چھوٹے ہوں، جس کے سبب تقصیر ممکن نہیں اور سر میں پھوڑے پھنسیاں ہیں جس کی وجہ سے کم ازکم چوتھائی سرکابھی حلق نہیں ہوسکتا ، تو اب حلق اور تقصیر دونوں معاف ہو جاتے ہیں اور اس صورت میں حلق و تقصیر چھوڑنے کی وجہ سے کفارہ لازم نہیں ہو گا۔ اس کے مطابق پوچھی گئی صورت میں اگر پھوڑے پھنسیوں کی وجہ سے کم ازکم چوتھائی سر پر بھی استرہ  نہیں پھیراجاسکتا ، تو آپ کے لئے حلق و تقصیر دونوں معاف ہیں، لہذا عمرے کے بقیہ احکام مکمل کرنے کے بعد احرام سے نکلنے کی نیت سے سلے کپڑے پہن سکتے ہیں اور دیگر امور بھی بجا لا سکتے ہیں۔اوراگرکم ازکم چوتھائی سرکاحلق ہوسکتاہے ،تواب چوتھائی سرکاحلق  کرواناضروری ہوگااگرچہ بقیہ حصے پرپھوڑے پھنسیاں ہونے کی وجہ سے ان کاحلق نہ کروائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم