Ihram Ki Halat Mein Jism Ki Khal Ukhairna

احرام کی حالت میں بدن کی کھال اکھیڑنا

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1455

تاریخ اجراء: 13شعبان المعظم1444 ھ/06مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عمرہ کے دوران   احرام کی حالت میں اگر کسی مقام کی کھال ابھر گئی اور اسے اکھیڑ دیا  تو اس کے متعلق کیا حکم ہو گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حالت احرام میں   اگر کسی مقام کی کھال اکھڑ گئی یا اکھیڑ دی تو اس صورت میں کچھ لازم نہیں ہوگا فقہائے کرام نے  احرام کی حالت میں ختنہ کروانے کو جائز قرار دیا ہے اور ختنہ میں بھی کھال کو جدا  کیاجاتا ہے۔   بہارشریعت میں ہے کہ احرام میں یہ باتیں جائز ہیں : ۔۔۔۔  ٹوٹے ہوئے ناخن کو جدا کر دینا۔     دنبل یا پُھنسی توڑ دینا۔ ختنہ کرنا۔۔۔۔الخ ( بہار شریعت، حصہ 6،صفحہ 1081،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم