Kya Rami Jamarat Ke Liye Wazu Ghusl Zaroori Hai ?

کیا رمئ جمرات کے لئے طہارت (وضو وغسل) ضروری ہے؟

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2809

تاریخ اجراء:07ذوالحجۃالحرام1445 ھ/14جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ کیا رمی جمرات کے لئے طہارت (وضو وغسل) ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رمی جمرات کے لئے طہارت، وضو وغسل، ضروری نہیں،البتہ تینوں دن جمروں پر کنکریاں مارنے کے لیے غسل کرنا مستحب یعنی اچھا عمل ہے۔

   در مختار میں ہے”(وندب۔۔۔عند دخول منی یوم النحر )لرمی الجمرۃ“ترجمہ:یوم نحر کو رمئ جمرات کے لئے منی میں داخل ہوتے وقت غسل کرنا مستحب ہے۔(در مختار مع رد المحتار،کتاب الطھارۃ،ج 1،ص 341،342،مطبوعہ کوئٹہ)

   بہار شریعت میں ہے :” وقوفِ عرفات و وقوفِ مزدلفہ و حاضرئ حرم و حاضرئ سرکا رِ اعظم و طواف ودُخولِ منیٰ اور جَمروں پر کنکریاں مارنے کے لیے تینوں دن اور شبِ برات اور شبِ قدر اور عَرفہ کی رات ۔۔۔ ان سب کے لیے غُسل مستحب ہے۔ “(بہار شریعت ،ج01،حصہ 02،ص 324،325،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم