Multiple Visa Par Hajj Karna Kaisa ?

ملٹی پل (Multiple) ویزہ پر حج کرنا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2534

تاریخ اجراء: 24شعبان المعظم1445 ھ/06مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ملٹی پل ویزہ پر حج کرنے جا سکتے ہیں ؟ کیا یہ جائز ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حج کرنے کے لیے حج کی خاص تصریح کی ضرورت ہوتی ہے ، حج کی تصریح کے بغیر  ملٹی پل ویزہ یا کسی بھی ویزہ پر حج کرنا ، قانوناً جرم ہے اور پکڑے جانے کی صورت میں ڈی پورٹ وغیرہ سخت قانونی کاروائی کی جاتی ہے اوریادرہے!جس جائزقانون کی خلاف ورزی کرنے پرذلّت،رشوت اور جھوٹ وغیرہ آفات میں   پڑنے والی صورتیں ہوتی ہیں ،اُس قانون کی خلاف ورزی جائزنہیں۔

   چنانچہ امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:”مُباح (یعنی جائز) صورَتوں   میں   سے بعض(صورَتیں  ) قانونی طور پر جُرم ہوتی ہیں   اُن میں   مُلَوَّث ہونا (یعنی ایسے قانون کی خِلاف ورزی کرنا ) اپنی ذات کو اذیّت وذلّت کے لئے پیش کرنا ہے اور وہ ناجائز ہے۔ (فتاوٰی رضویہ ج 17 ص370 ، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم