Haram se bahar aurat ka taqsir karwana kaisa ?

حرم سے باہر عورت کا تقصیر کروانا کیسا ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-695

تاریخ اجراء: 27ربیع الثانی 1444  ھ/23 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک اسلامی بہن نے عمرہ کیا اور تقصیر کئے بغیر حدودِ حرم سے باہر چلی گئیں اور کوئی خلافِ احرام کام کرنے سے پہلے  حدودِ حرم سے باہر ہی بال کاٹ لئے  تو کیا دم لازم ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  عمرہ کرنے کے بعد حلق یا تقصیر حدودِ حرم میں ہی کرنا ضروری ہے، اس کی خلاف ورزی پر دَم لازم ہوتا ہے لہٰذا پوچھی گئی صورت میں حدودِ حرم سے باہر تقصیر کرنے  کی وجہ سے دَم لازم ہوگا۔

  صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ”عمرہ کا حلق بھی حرم ہی میں ہونا ضرور ہے، اس کا حلق بھی حرم سے باہر ہوا تو دَم ہے مگر اس میں وقت کی شرط نہیں۔“ (بہارِ شریعت، جلد 1، صفحہ 1179، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم