Umrah Ke Tawaf Ke 2 Phere Chorne Ka Kaffara

عمرہ کے طواف کے دو پھیرے چھوڑ نے کا کفارہ

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2668

تاریخ اجراء: 24رمضان المبارک1445 ھ/04اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ میں مکہ شریف میں عمرہ کرنے کے لیے گیاتھا میں طواف کے پانچ پھیرے کرکے باہر آیا  تو پھر مجھے بعد میں پتا چلا کہ سات پھیرے کرنے ہوتے ہیں تو میرے لیے ا س صورت  میں کیاہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   ایسی صورت میں واپس خانہ کعبہ شریف کے پاس جاکردومزیدچکرلگاکراپنے سات چکرپورے کرنے چاہییں کیونکہ  عمرہ کے طواف کا ایک پھیرا چھوڑ دینے سے  بھی دم  لازم ہو جاتا ہے ،لہذا پوچھی گئی صورت میں  اگردوچکرنہ لگائے تو آپ پر دم لازم ہے۔اوراگرکسی نے طواف کے تمام یا اکثرپھیرے چھوڑدئیے یعنی 4سے کم چکرلگائے،تواب  دم کفایت نہیں کرے  گا،دم اقل چکروں یعنی 3یااس سے کم چکروں کے لیے کفایت کرتاہے۔

   چنانچہ لباب المناسک میں طواف ِعمرہ کے متعلق ہے :”وكذا لو ترك منه أقله ولو شوطاً فعليه دم، وإن أعاده سَقط عنه الدم. ولو تَرَك كُلَّه أو أكثره فعليه أن يطوفه حتماً، ولا يجزىء عنه البدل أصلاً “ترجمہ : اگر طواف ِعمرہ میں کم پھیروں  کو چھوڑ دیااگر چہ ایک پھیرا ہو  تو اس پر دم لازم ہے  اگر بعد میں وہ چھوڑے ہوئے پھیر ے اداکرلئے تو دم ساقط ہوجائیگا۔اور اگر طوافِ عمرہ کے تمام یا اکثر پھیروں کو چھوڑدیا تو ان پھیروں کواداکرنا ہی لازم ہے ان کی طرف سےبدل یعنی دم دینا کافی نہیں ہوگا۔(لباب المناسک،باب الجنایات،فصل فی الجنایۃ فی طواف العمرۃ، ص 217،دار قرطبہ ،بیروت)

   بہار شریعت میں ہے :”طوافِ عمرہ کا ایک پھیرا بھی ترک کریگا تو دَم لازم ہوگا اور بالکل نہ کیا یا اکثر ترک کیا تو کفارہ نہیں بلکہ اُس کا ادا کرنا لازم ہے۔“(بہار شریعت،ج01،حصہ 06،ص1176،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم