Umrah Ki Niyat Se Bandhi Gai Ihram Ki Chadrein Umrah Se Pehle Tabdeel Karna Kaisa?

عمرے کی نیت سے باندھی گئی احرام کی چادریں عمرہ سے پہلے تبدیل کرنا کیسا؟

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1069

تاریخ اجراء: 15ربیع الثانی1445 ھ/31اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عمرے کی نیت سے باندھے گئے احرام کی چادریں عمرہ کی ادئیگی سے پہلے تبدیل کرنے کا کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عمرہ کی ادائیگی سے پہلے احرام کی چادریں تبدیل کرکے دوسری چادریں پہنناجائزہے، شرعاًاس کی ممانعت نہیں۔

   صحیح بخاری میں ہے:’’وقال ابراھیم :لا باس ان یبدل ثیابہ‘‘یعنی:حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: محرم کے لئے احرام کی چادریں تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔(صحیح بخاری،صفحہ375،مطبوعہ: دمشق)

   عمدۃ القاری شرحح صحیح بخاری  میں حضرت ابراھیم رضی اللہ عنہ کے  اس قول کو سند کے ساتھ بیان فرمایا:”حدثنا جریر عن مغیرہ بن شعبۃ عن ابراھیم قال:یغیر المحرم ثیابہ ما شاء بعد ان یلبس ثیاب المحرم“ یعنی: ہمیں جریر نے حدیث بیان کی انھوں نے مغیرہ بن شعبہ سے روایت کیا انھوں نے ابراھیم رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ،فرماتے ہیں :محرم احرام کی چادر پہننے کے بعد اپنے احرام کی چادریں تبدیل کرسکتا ہے۔(عمدۃ القاری ،جلد9، صفحہ239، مطبوعہ بیروت)

   حضرت ابراہیم رضی اللہ تعالی عنہ کے مذکورہ قول کے متعلق  نزھۃ القاری شرح صحیح بخاری میں مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”اسے امام ابو بکر نے سند متصل کے ساتھ روایت کیا ،نیز یہ بھی کہ عکرمہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تنعیم  میں اپنا لباس تبدیل فرمایا۔“(نزھۃ القاری شرح صحیح بخاری،جلد3،صفحہ 59، مطبوعہ  : لاہور)

   مفتی علی اصغر عطاری دامت برکاتہم العالیۃ اپنی مختصر و جامع تصنیف 27 واجبات حج میں لکھتے ہیں:’’صرف حج کی نیت کرنا یا صرف عمرے کی نیت کرنا  یا حج اور عمرہ دونوں کی ایک ساتھ  نیت کرنا احرام میں داخل ہونا کہلاتا ہے ۔نیت کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ تلبیہ بھی پڑھا جائے یا کم از کم جو کلمات تلبیہ کے قائم مقام ہیں وہ پڑھے جائیں۔جب نیت پائی گئی تو اب حالتِ احرام شروع ہوگئی اور احرام کی پابندیوں کا لحاظ کرنا لازم ہو گیاعام لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شاید احرام کی چادر پہننے کو حالت احرام کہتے ہیں اسی لئے وہ چادر تبدیل کرنے  پربھی سوچ و بچا ر میں پڑتے ہیں کہ کہیں احرام نہ کھل جائے ۔یہ غلط فہمی مسائل کا ادراک نہ ہونے کی بنا پرہے حالت احرام دراصل ایک کیفیت کا نام ہے جس کا دار و مدار نیت اور تلبیہ کہنے پر ہے۔‘‘(27واجبات حج،صفحہ191، مکتبۃالمدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم