Kiya Chacha Zad Behan Se Nikah Jaiz Hai?

کیا چچازاد بہن کی بیٹی سے نکا ح جائز ہے؟

مجیب: مولاناشفیق صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Aqs:863

تاریخ اجراء: 21محرم الحرام 1438ھ/23اکتوبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے چچا زاد بھائی ،میری بہن کی بیٹی سے نکاح کرنا چاہتے ہیں ہم سب بھی راضی ہیں وہ بھی راضی ہیں لیکن خاندان والے کہتے ہیں کہ چچازاد بہن کی بیٹی گویا کہ اپنی بھانجی کی طرح ہوئی لہذایہ نکاح نہیں ہوگا آپ اس بارے میں رہنمائی فرمائیں ؟

          سائل:محمدیوسف عطاری (رنچھوڑلائن، کراچی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    چچا زاد بھائی،بہنیں حقیقی بہنیں ،اور بھائی نہیں بن جاتے کہ اس وجہ سے نکاح کی حرمت کے احکام لاگوہوں ۔ چچا ،زاد بھائی بہن آپس میں نامحرم ہی ہوتے ہیں اور ان کی آپس میں ایک دوسرے سے شادی ہوسکتی ہے اسی طرح ان کی اولاد سے بھی ہوسکتی ہے لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر کوئی مانع رشتہ یعنی رضاعت یا مصاہرت وغیرہ کا سبب نہ ہو تو آپ کے چچا زاد بھائی کا آپ کی بھانجی سے نکاح بالکل جائز ہے شرعا اس میں کچھ حرج نہیں ،خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت علی کرم اللہ وجھہ الکریم کے چچا زاد بھائی تھے اوراور حضرت علی رضی اللہ عنہ کا نکاح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شہزادی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ہوا ہے لہذا سوال میں مذکور ہ رشتے میں شرعا کوئی ممانعت نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم