Kiya Ek Sath 3 Shadiyon Ka Program Kar Sakte Hain?

کیا ایک ساتھ تین شادیوں  کا پروگرام  کرسکتے ہیں؟

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:kan:11953-1

تاریخ اجراء:15محرم الحرام  1438 ھ/17اکتوبر  2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اِس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ایک فیملی دوبیٹا اور ایک بیٹی کا اکھٹے شادی کا پروگرام کرانا چاہیں تو کیا اس کی کوئی ممانعت ہے اکثر لوگوں میں ایک بات مشہور ہے کہ اکھٹے تین شادی کا پروگرام نہیں کرنا چاہیے اس سے رکاوٹ پیدا ہوتی ہے ،بندش ہوجاتی ہے ،شادی کامیاب نہیں ہوتی ۔دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا تین شادیوں کا اکٹھا پروگرام کرنا درست ہے؟

سائل:شمشاد قیصر(اورنگی ٹاؤن)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     تین شادیوں کا اکٹھا پروگرام کرنا جائز ہے ،شریعت میں اس کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔البتہ جوبات آپ نے لوگوں کے متعلق بیان کی ہے کہ وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ ایسا کرنے سے رُکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے ،بندش ہوجاتی ہے ،شادی کامیاب نہیں ہوتی وغیرہ تو یہ خیالات ونظریات باطل ہیں اور یہ بدشگون لینا ہےجوکہ رسول اللہ ﷺکے فرمان کے مطابق منع ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم