Bachon Ki Pedaish Me Waqfa Karna

بچوں کی پیدائش میں وقفہ کرنا

فتوی نمبر:WAT-161

تاریخ اجراء:07ربیع الاول 1443ھ/14اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بچوں کی پیدائش میں وقفہ کرنا

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر میاں بیوی عارضی طور پر بچوں کی پیدائش سے رکنا چاہیں ،تو اس کے لئے  کسی جائز طریقے سے رکنا جائز ہے جیسے کہ کنڈوم(ساتھی وغیرہ)استعمال کرنا،کیونکہ یہ عزل کے حکم میں ہے اور عزل (باہر انزال )کرناشرعاً جائز ہے، اور انجیکشن لگوانا، یا ٹیبلٹس استعمال کرنا بھی جائز ہے ۔(ہاں جوطریقہ طبی اعتبارسے نقصان ہوتواس سے بچاجائے۔)اوریہ یادرہے کہ تنگدستی کے خوف سے نہ کرے کہ خلاف توکل ہے کیونکہ ہرجاندارکورزق دینے والی اللہ تعالی کی ذات ہے، جب بچہ پیداہوگاتواس کارزق بھی وہ پیدافرمادے گا۔

   نیز یہ خیال رہے کہ بچوں میں وقفے کے لیے آپریشن کروا کر بچہ دانی ہی نکلوا دینا یا شوہر کے علاوہ کسی اور کے ذریعے رحم کا منہ بند کرانا،اگرچہ وہ لیڈی ڈاکٹرہی ہو، حرام و گناہ ہے، کیونکہ بچہ دانی نکلوا دینا مثلہ (اللہ تعالیٰ کی تخلیق کو تبدیل کرنے) کی صورت ہے اور مثلہ حرام و گناہ ہے۔اور رحم کا منہ بند کروانے میں غیر کے سامنے ستر غلیظ کا بغیر شرعی ضرورت کے کھولنا ہے ،جو کہ جائز نہیں ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم