Biwi Ki Sagi Bhanji Se Zina Karne Se Nikah Par Asar Padega Ya Nahin ?

بیوی کی سگی بھانجی سے زنا کرنے سے نکاح پراثر پڑے گا یا نہیں؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2044

تاریخ اجراء: 17ربیع الاول1445 ھ/04اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی اپنی بیوی کی سگی بھانجی سے زنا کرلے تو کیا اس کا نکاح ٹوٹ جائے گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زنا گناہ ِ کبیرہ اور سخت حرام کام ہے ، مگر   پوچھی گئی صورت میں نکاح نہیں  ٹوٹے گا ، اور نہ ہی اس کی  بیوی اس پر حرام ہوگی  بلکہ وہ بدستور اس کے  نکاح میں رہے گی ، اس لئے کہ زنا سے صرف چار  حرمتیں ثابت ہوتی ہیں: مزنیہ(جس سے زناکیاگیا،وہ) زانی(زناکرنے والے) کے اصول و فروع پرحرام ہوجاتی ہے اور زانی(زناکرنے والے) پر مزنیہ(جس سے زناکیاگیا،اس) کے اصول و فروع حرام ہوجاتے ہیں ، جبکہ  سالی  کی بیٹی اس کی بیوی کے  اصول وفروع میں نہیں ہے ، تو معاذ اللہ اس کےساتھ زنا کرنے سے بیوی حرام نہیں ہوگی     اورنہ نکاح پرکوئی اثرپڑے گا۔

     صدرالشریعہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ زیدنے  اپنی سالی سے زنا کیا اور اس کو حمل بھی رہ گیا تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہو گئی ۔؟  تو جواب میں تحریر فرماتے ہیں:” معاذ اللہ یہ فعل بیشک حرام ہے مگر اس کی وجہ سے نکاح نہیں ٹوٹا ، وہ بدستور اس کی زوجہ ہے۔ زنا سے صرف چار  حرمتیں ثابت ہوتی ہیں:مزنیہ زانی کے اصول و فروع پرحرام ہوجاتی ہے اور زانی پر مزنیہ کے اصول و فروع حرام،  بہن نہ اصول میں ہے نہ فروع میں تو اس کی حرمت کی کوئی وجہ نہیں ۔“(فتاوی امجدیہ، جلد 2، صفحہ 72، مکتبہ رضویہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم