Humbistari Ka Islami Tariqa Kya Hai?

ہمبستری کا اسلامی طریقہ کیا ہے؟

فتوی نمبر:WAT-83

تاریخ اجراء:08صفر المظفر1443ھ/16ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اسلام میں بیوی سے ہم بستری کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بیوی سے ہمبستری کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ جووقت تمام شرعی ممانعتوں سے خالی ہواس میں اچھی نیتوں یعنی نیک اولادحاصل کرنے ،اُمتِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم میں کثرت کرنے ،عورت کے ادائے حق اوراسے اوراپنے آپ کو پریشان خاطری وپریشان نظری سے بچانے کی نیت کے ساتھ ہمبستری کرے  ، نہ خودپورا برہنہ ہواورنہ عورت کومکمل برہنہ کرےکہ حدیث پاک میں ممانعت فرمائی گئی ہے ۔نیز اس حالت میں نہ منہ قبلہ کی طرف ہواورنہ پیٹھ،اب عورت چت لیٹے اورمرداکڑوں بیٹھے اوربوس وکناراورملاعبت سے شروع کرے اوراسے متوجہ پائے تودُعاپڑھےاورآغازکرے اور فارغ ہونے کے بعدفوراجدانہ ہوبلکہ عورت کی حاجت پوری ہونے کابھی لحاظ رکھے۔

   نوٹ:

   اس بات کابھی خیال رہے کہ دُعاپڑھتے وقت سترکھلاہوانہ ہوورنہ دل میں دُعاپڑھی جائے اوربرہنہ حالت میں بلاضرورت ایک دوسرے کی شرمگاہ کودیکھنے سے بچاجائے کہ حدیث پاک میں ممانعت فرمائی گئی ہے اورفرمایاکہ یہ اندھاہونے کاسبب ہے ۔ اور اس وقت کلام  بھی نہ کریں کہ مکروہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم