Kya Aurat Shohar Ki Ijazat Ke Baghir Apne Waldain Se Milne Jaa Sakti Hai?

کیا عورت شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے والدین سے ملنے جاسکتی ہے ؟

مجیب:مفتی فضیل رضا عطاری

فتوی نمبر:Lar-10647

تاریخ اجراء:14شوال المکرم1442 ھ/26مئی2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بار ے میں کہ عورت شوہرکی اجازت کے بغیر اپنے والدین سے ملنے جاسکتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کو گھر کے معاملات شوہر کے مشورے اور اجازت سے ہی حل کرنے چاہئیں بالخصوص گھر سے باہر جانے کے معاملات تاکہ باہمی اتفاق خراب نہ ہو، لیکن اگر شوہر ماں باپ کے پاس جانے سے منع کرتا ہے، تو شریعت مطہرہ نے عورت کو یہ اجازت دی ہےکہ وہ شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے والدین کے یہاں ہر ہفتہ میں ایک بار صبح سے شام تک کےلیے جاسکتی ہے،مگررات میں بغیر اجازت شوہر وہاں نہیں رہ سکتی، رات کو بہرحال شوہر کے یہاں واپس آنا ہوگا۔ فتاوی ہندیہ،جلد1، صفحہ557، فتاوی قاضی خان، جلد1، صفحہ371، بحرالرائق، جلد4، صفحہ331 پر ہے واللفظ للاخیر :”علی الصحیح المفتی بہ تخرج للوالدین فی کل جمعۃ باذنہ و بغیر اذنہ ترجمہ: صحیح اور مفتی بہ قول کے مطابق شوہر کی اجازت ہو یا نہ ہو عورت ہر ہفتہ میں ایک بار والدین سے ملنے کےلیے جاسکتی ہے۔ (بحرالرائق، جلد4،صفحہ331، مطبوعہ کوئٹہ)

   بہارشریعت میں ہے:عورت اپنے والدین کے یہاں ہر ہفتہ میں ایک بار اور دیگر محارم کے یہاں سا ل میں ایک بار جاسکتی ہے، مگر رات میں بغیر اجازت شوہر وہاں نہیں رہ سکتی، دن ہی دن میں واپس آئے۔“ (بھارشریعت، جلد2، صفحہ272، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم