Kya Safar Ke mahine Mein Shadi Karna Mana Hai?

کیا صفر کے مہینے میں شادی کرنا منع ہے ؟

مجیب:مفتی محمد قاسم عطاری

فتوی نمبر:Sar-2185

تاریخ اجراء:08شعبان المعظم 1439ھ/19 اپریل2018ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیاصفر کے مہینے میں شادی وغیرہ کرناشریعت میں منع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صفر کے مہینے میں نکاح کرنا بلاشبہ جائز ہے ۔بعض لوگ صفر کے مہینے میں اس اعتقاد کی بناپرشادی نہیں کرتے کہ اس مہینے میں بلائیں وغیرہ اترتی ہیں اور یہ منحوس مہینہ ہے۔یہ اعتقاد محض باطل ومردود ہے ، جس کی کوئی اصل نہیں ، بلکہ زمانہ جاہلیت میں لوگ اسے منحوس سمجھتے تھے ، تو سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو منحوس جاننے سے منع فرما دیا ۔جیساکہ مشکوٰۃ المصابیح میں ہے : ’’قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لاعدوی ولا طیرۃ ولا ھامۃ ولا صفر ‘‘ترجمہ:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :عدویٰ نہیں یعنی مرض لگنا اور متعدی ہونا نہیں اور نہ بد فالی ہے اور نہ ہی اُلّومنحوس ہے اور نہ ہی صفر کا مہینہ منحوس ہے۔‘‘( مشکوٰۃ المصابیح مع مرقاۃ المفاتیح،ج8،ص394،مطبوعہ کوئٹہ)

   سیدی اعلی حضرت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمٰن سے اسی طرح کاایک سوال پوچھاگیاکہ’’ماہ محرم الحرام وصفرالمظفرمیں نکاح کرنامنع ہے یانہیں‘‘توآپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیتے ہوئے ارشادفرمایا’’نکاح کسی مہینے میں منع نہیں ۔ ‘‘(فتاوی رضویہ ،ج11، ص265، مطبوعہ رضافاؤنڈیشن ، لاهور)

   صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں : ’’ماہ صفر کو لوگ منحوس جانتے ہیں اس میں شادی بیاہ نہیں کرتے لڑکیوں کو رخصت نہیں کرتے اور بھی اس قسم کے کام کرنے سے پرہیز کرتے ہیں اور سفر کرنے سے گریز کرتے ہیں خصوصا ماہ صفر کی ابتدائی تیرہ تاریخیں بہت زیادہ نجس مانی جاتی ہیں اور ان کو تیرہ تیزی کہتے ہیں یہ سب جہالت کی باتیں ہیں حدیث میں فرمایا کہ صفر کوئی چیز نہیں یعنی لوگوں کا اسے منحوس سمجھنا غلط ہے ۔ ‘‘(بهار شریعت ، ج3، ص659،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ(

   مفتی جلال الدین امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :’’ یکم صفر سے ۱۳صفر تک اوریکم ربیع الاول سے ۱۲ربیع الاول تک شادی بیاہ کرنابلاشبہ جائز ہے شرعاکوئی حرج نہیں۔ ان تاریخوں میں شادی بیاہ کرنے کو منع کرنا جہالت ونادانی ہے۔‘‘(فتاوی فیض الرسول، ج1، ص562،مطبوعہ شبیربرادرز)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم