Kya Maa Baap Ki Marzi Ke Bagair Shadi Kar Sakte Hai?

کیا ماں باپ کی مرضی کے بغیر شادی کر سکتے ہیں؟

فتوی نمبر:WAT-94

تاریخ اجراء:13صفر المظفر1443ھ/21ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا لڑکا اور لڑکی ماں باپ کی مرضی کے بغیر شادی کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   والدین کی مرضی کے بغیر نکاح کرنے کی شرعاً اجازت  نہیں ہے  کیونکہ ایسا نکاح  عمومی طور پرکئی گناہوں(مثلاً اجنبی مرد وعورت کے  میل جول ،بات چیت وغیرہ ) کے بعد ہوتاہے  اور یہ نکاح مرد و عورت دونوں کے والدین کی ناراضی ،دل آزاری اور معاشرے میں شرمندگی اوررب تعالی کی ناراضی وگناہ  کا سبب  ہوتاہے۔ پھر لڑکی کے والد کی اجازت نہ ہونے کی صورت میں لڑکا لڑکی کا کفو نہ ہو تواصلاً نکاح ہی باطل ہوگا ۔ لہذاان تمام گناہوں سے بچا جائے اور نکاح دونوں کے والدین کی مرضی و اجازت سے ہی کیا جائے کہ اسی میں دنیاوآخرت کی بھلائی ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم