Mahr e Fatimi Muqarrar Karne Ki Tafseel

مہر فاطمی مقرر کرنے کی تفصیل

فتوی نمبر:WAT-56

تاریخ اجراء:30محرم الحرام1443ھ/08ستمبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میری شادی کو چار سال ہو گئے ہیں اور ہمارا مہر فاطمی مقرر ہوا تھا، لیکن اب چار سال پہلے جو چاندی کا ریٹ تھا، اس کے حساب سے مہر فاطمی ادا کرنا ہو گا یا جب میں مہر ادا کروں گا، اس وقت کی چاندی  کے ریٹ کا اعتبار ہو گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ بات ذہن میں رکھیں کہ مہرِ فاطی سے مراد وہ مہر ہوتا ہے کہ جو نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم  نے سیدہ کائنات فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کا مقرر فرمایا تھا اور سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ نے ادا فرمایا تھا۔ اورمہر ِفاطمی  ایک سو پچاس (150)تولہ چاندی بنتا ہے۔

   اگر آپ نے چار سال پہلے مہرِ فاطمی کا جو ریٹ تھا، اس کے مطابق رقم مقرر کی تھی مثلاچارسال پہلے 150تولہ چاندی کی قیمت 2لاکھ روپے تھی اورمہرمیں طے ہواکہ اس وقت مہرفاطمی کے مطابق جورقم بنتی ہے ،جوکہ  2لاکھ روپے ہے ،وہ رقم مہرمقررکی، تواب 2لاکھ روپے ہی دینے ہوں گے ، اگرچہ چاندی کے ریٹ میں اضافہ ہوچکا ہو۔

   اور اگر اس وقت یہ طےہوا تھا کہ مہرِ فاطمی کے مطابق چاندی دینی ہو گی ، تو اس صورت میں 150 تولہ چاندی ہی   دینی ہوگی ،وہ خواہ کتنے میں ہی آئے ۔

   اسی طرح اگرصرف اتناطے ہواتھاکہ مہرفاطمی مقررکیا،لیکن وضاحت نہیں کی گئی کہ مہرفاطمی کے برابررقم یامہرفاطمی  کے مطابق چاندی،تو اس صورت میں بھی150تولہ چاندی ہی دینی ہوگی،وہ خواہ کتنے میں ہی آئے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم