Meher Dene Se Pehle Shohar Ka Inteqal Ho Jaye Tu Meher Ka Hukum

مہر کی ادائیگی سے پہلے شوہر کا انتقال ہوگیا تو مہر کا حکم

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-521

تاریخ اجراء: 02 رجب المرجب  1443ھ/04فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   شادی کا مہر نہیں دیا اور نہ ہی معاف کروایا اور انتقال ہو گیا ،  تو کیا حکم ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      شوہر نے اگر بیوی کا حق مہر ادا نہیں کیا اور بیوی نے معاف بھی نہیں کیا ، پھر شوہر کا انتقال ہو گیا ، تو شوہر کی وراثت تقسیم کرنے سے پہلے اس کی تمام جائیداد و چھوڑے ہوئے مال سے اس کے ذمے لازم تمام قرضہ جات ، جن میں بیوی کا حق مہر بھی شامل ہے ، ادا کیے جائیں گے ، یہ سب رقم نکالنے کے بعد وراثت تقسیم ہو گی اور بیوی  کومہرکے علاوہ ، وراثت  میں سے جتنااس کاحصہ بنتاہے ،وہ بھی ملے گا ۔

          اور اگر شوہر سے پہلے  بیوی کا انتقال ہو گیا ، تو بیوی کا حق مہر اس کے سب ورثا میں وراثت کے اصولوں کے مطابق تقسیم ہو گا اور اس میں سے شوہر بھی وراثت کے اصولوں کے مطابق ،اپنا بننے والا حصہ رکھے گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم