Musalman Aurat Ka Kafir Mard Se Nikah Karna Kaisa ?

مسلمان عورت کا کافر مرد سے نکاح کرنا

مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-550

تاریخ اجراء: 13رجب المرجب  1443ھ/15فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   مسلمان عورت کا کافر مرد سے نکاح کرنا کیسا ہے اور جو سمجھانے پر بھی الگ نہ ہو تو کیا کیا جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسلمان عورت کاکسی بھی کافرمرد سے نکاح نہیں ہوسکتا،خواہ وہ کافراہل کتاب یعنی عیسائی،یہودی ہویااہل کتاب نہ ہومثلا مجوسی،ہندو،مرتد،زندیق وغیرہ ہو،اگراس نے کرلیاتویہ نکاح نہ ہوگا،جوقربت ہوگی وہ خالص زناہوگی ،اور سخت گناہ ہوگا،لہذا جو ایسا کرے اسے  حکم شرعی بتاتے ہوئے سمجھایا جائے،اگر مان جائے تو ٹھیک ورنہ ایسی  عورت سے میل جول نہ رکھا جائے بلکہ تمام تعلقات ختم کرکے اس کا بائیکاٹ کیا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم